MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


26 Jul 2015

وہ جذبوں کی تجارت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

وہ جذبوں کی تجارت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
اسے ھسنے کی عادت تھی، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

مجھے اس نے کہا ، آؤ نئی دنیا بساتے ھیں
اسے سوجھی شرارت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

ھمیشہ ان کی آنکھوں میں دھنک سے رنگ ھوتے ھیں
یہ اس کی عام حالت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

وہ میرے پاس بیٹھا باتیں میری سنتا رہتا تھا
اسے خود سےمحبت تھی، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

میرے کاندھے پہ سر رکھ کے کہیں پہ کھو گیا تھا وہ
یہ اک وقتی عنائیت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111