MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


8 Mar 2015

تنہائ میں فریاد تو کر سکتا ہوں

تنہائ میں فریاد تو کر سکتا ہوں 
ویرانے کو آباد تو کر سکتا ہوں 
جب چاہوں تمہں مل نہیں سکتا لیکن 
جب چاہوں تمیں یاد تو کر سکتا ہوں
اچھی صورت کو سنورنے کی ضرورت کیا ہے 

سادگی میں بھی قیامت کی ادا ہوتی ہے
تم جو آجاتے ہو مسجد میں ادا کرنے نماز


تم کو معلوم ہے کتنوں کی قضا ہوتی ہے
میں نے معصوم بہاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میں نے پر نور ستاروں میں تمہٰیں دیکھا ہے
میرے محبوب تیری پردہ نشینی کی قسم
میں نے اشکوں کی قطاروں میں تمہیں دیکھا ہے
آج کی بات پھر نہیں ہو گی
یہ ملاقات پھر نہیں ہو گی
ایسے بادل تو پھر بھی آیئں گے
ایسی برسات پھر نہیں ہو گی


رات ان کو بھی ہوں ہوا محسوس
جیسے یہ راات پھر نہیں ہو گی
اک نظر مڑ کے دیکھنے والے
کیا یہ خیرات پھر نہیں ہو گی
چاندنی رات یاد آتی ہے وہ ملا قات یاد آتی ہے
دیکھ کر ان گھنیری زولفوں کو مست برسات یاد آتی ہے



  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے و ♥♥



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111