MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


1 Mar 2015

ہم تیری صبحوں کی اوس میں بھیگی آنکھوں کے ساتھ



ہم تیری صبحوں کی اوس میں بھیگی آنکھوں کے ساتھ
دنوں کی اس بستی کو دیکھتے ہیں
ہم تیرے خوش الحان پرندے ،ہر جانب
تیری منڈیریں کھوجتے ہیں
ہم نکلے تھے تیرے ماتھے کے لیے
بوسہ ڈھونڈنے
ہم آئیں گے ،بوجھل قدموں کے ساتھ
تیرے تاریک حجروں میں پھرنے کے لیے
تیرے سینے پر
اپنی اکتاہٹوں کے پھول بچھانے
سر پھری ہوا کے ساتھ
تیرے خالی چوباروں میں پھرنے کے لیے
تیرے صحنوں سے اٹھتے دھویں کو اپنی آنکھوں میں بھرنے
تیرے اجلے بچوں کی میلی آستینوں سے، اپنے آنسو پونچھنے
تیری کائی زدہ دیواروں سے لپٹ جانے کو
ہم آئیں گے
نیند اور بچپن کی خوشبو میں سوئی
تیری راتوں کی چھت پر ،اجلی چارپایاں بچھانے
موتیے کے پھولوں سے پرے، اپنی چیختی تنہایاں اٹھانے
ہم لوٹیں گے تیری جانب
اور دیکھیں گے تیری بوڑھی اینٹوں کو
عمروں کے رتجگے سے دکھتی آنکھوں کے ساتھ
اونچے نیچے مکانوں میں گھیرے ،گزشتہ کے گڑھے میں
ایک بار پھر گرنے کے لیے
لمبی تان کر سونے کے لیے
ہم آ ئیں گے
تیرے مضافات میں مٹی ہونے کے لیے !


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے و ♥♥



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111