تیرے جلووں کو ترستی یہ آنکھیں ہیں میری، ہمدم
کبھی آنسو، کبھی بنجر، کبھی صحرا، کبھی شبنم
کبھی آنسو، کبھی بنجر، کبھی صحرا، کبھی شبنم
کبھی جو دل تُو دھڑکا دے تو آجا کے دل دھڑکتا ہے
کبھی مدھم، کبھی ساکت، کبھی درہم کبھی برہم
تیرے ہی اسم سے جاناں مہکتی ہے صبح میری
کبھی روشن کبھی جھلمل، کبھی چپ چپ کبھی پرنم
تیری یادوں کی بارش ہے کہ سانسوں میں روانی ہے
کبھی ارماں، کبھی درماں، کبھی شعلہ، کبھی مرہم
میری الجھن، تیری سلگن، یہ دل آنگن، تیرا ساجن
کبھی ویراں کبھی حیراں کبھی گم صم کبھی مریم
تیرے ہی عشق میں زندہ زمین و آسماں ہیں یہ
کبھی ساکن، کبھی رقصاں، کبھی حیا، کبھی ایشم
No comments:
Post a Comment