آؤ کبھی سینے سے لگاؤں تم کو
روٹھو جو مجھ سے تو مناؤں تم کو
روٹھو جو مجھ سے تو مناؤں تم کو
میری باتوں میں نیند آ جائے
پھر خود ہی جگاؤں تم کو
تو ہمیشہ کیلئے میرا ہو جائے
ایسا تعویز پلاؤں تم کو
اس انداز سے تم میری جان مانگو
میں انکار نہ کر پاؤں تم کو
اپنی آنکھ کا تارہ یا چاند کہوں
خود ہی بتاؤ کس نام سے بلاؤں تم کو
تم میرے دل کی دھڑکن بن گئے ہو
بتاؤں پھر کس طرح بھول جاؤں تم کو
No comments:
Post a Comment