MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


24 Mar 2015

''''میری تنہائی'''

''گلزار عالم گلزار'''
''''میری تنہائی'''
میں اکیلا بیھٹا ہو
اپنے کمرے میں تنہائی ہے تیری یادوں کی
زندگانی کی کچھ کتابیں ہیں 
جیسے الماریوں کے خانوں میں لمحہ لمحہ
لگا کے رکھی ہیں طاق دل میں سجا کے رکھی ہے
کیسے کیسے عجیب عنوان ہے
حال وماضی کے ان نصابوں میں احمد فراز صاحب
کی تنہا تنہا سر ورق بنی ہوئی ہے
رنگ برنگی ھزار تصویریں کچھ لبھاتی مسکراتی ہے
کچھ اداسی سے دیکھتی ہے مجھے
کچھ تڑپاتی ہے کچھ دل جلاتی ہے
چند ایسے کتابیں ہے جنہیں
دور کھونے میں چھوڑ رکھے ہے
ان کو پھر سے اٹھانے پڑھنے کی مجھ میں ہمت
نہیں ہے اب باقی
ان سے یادوں کا وہ تعلق ہے
جوزبان پر میں لا نہیں سکتا
کچھ کتابیں ہے یادوں سے بھاری
ان کو چھونے سے بھی میں ڈرتا ہوں
کیا خبر ان میں سے کوئی شاید
میرے ھاتھوں سے پھسل جائے
کیا خبر اس کا کوئی اک حصہ میرے
دل کا وہ راز کہ ڈالے جن کے کہنے
سے باز رہتا ہو
جن کو دنیا کی تیز نظروں سے دل
کے اندر چھپا کے رکھتا ہوں۔۔۔
کمرے کے ایک حصے میں چند ایسے بھی ڈائریاں
ہیں جن میں تیری وفا کے قصے ہے
میری رسوائیوں کے چرچے ہے
تیری نازوادا کی رونق ہے
ان کو لیتا ہو جب میں ہاتھوں میں
تیری خوشبوں میں ڈوب جاتا ہو
ان کے عنوان کو تو پڑھتا ہوں
لیکن عنوان کے بعد کا صحفہ
کھول کر دیکھنے سے ڈرتا ہوں بن پڑھے یہ
ڈائریاں چھو کر بس ادھورا ہی چھوڑ دیتا ہوں۔۔۔۔
پھر کتابیں ہے چند ایسے بھی
جن میں امجد اسلام امجد صاحب کے بارش کے آواز
پروین شاکر صاحبہ کی خودکلامی
اور وصی شاہ صاحب کے میرے ہو کے رہو،،،،
جن کو دل سے لگا کے رکھتا ہو
دشمنوں سے بچا کے رکھتا ہو
بس یو نہی بار بار پڑھتا ہوں
دل سے بے احتیار پڑھتا ہوں۔۔۔
تیرے یادوں کی اس تنہا کمرے میں
بس اکیلا بیھٹا ہوافسردہ
یہ کتابیں ہی حال ہیں میرا
یہ کتابیں ہی میرا ماضی ہیں
یہ کتابیں میرا مستقبل یہ کتابیں میرا مقدر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟


GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے و ♥♥






B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111