MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


29 Aug 2014

تم سے پہلے بھی

تم سے پہلے بھی
تم سے پہلے بھی کسی اور نے چاہا تھا مجھے
یہی باتیں یہی انداز وفا تھے اس کے
اس کے بھی سامنے تھے رسموں رواجوں کے عذاب
جتنے بھی خواب تھے سب آبلہ پا تھے اس کے

وہ بھی سر کش تھا بہت اپنے خیالوں کی طرح
حوصلے عشق میں مانندِ ہوا تھے اس کے
تم پہ بھی اتری ہیں یہ وحشتیں تازہ تازہ
موم سے تم بھی بنائی ہوئی اک مورت ہو
سوچ لو وہ بھی اک عورت تھی تمہاری جیسی
مختلف تم بھی نہیں، تم بھی تو اک عورت ہو!



˙·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•٠·




B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111