MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


20 Aug 2017

زمستانوں سے ھوا

زمستانوں سے ھوا 
کروٹیں لیتی اترتی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
سمندروں کو پھلانگتی ، اڑتی ہوئ 
دشت وصحرا میں کروٹیں لیتی ہوئ
وحشت زدہ بال کھولے ہوئے 
بادلوں کی سیاہ دھاریوں سے الجھتی ہوئی
آنکھیں ملتی ہوئی خستہ دل 
ساحل ِ وقت پر نیر بہانے آئی ہے 
دور سرخ پنکھوں والے بگلوں کے غول 
کہیں بادلوں کی فرغل میں چھپ رہے ہیں 
ہوا اپنی مسافت کی کہانی ریت پر تحریر کرتی جا رہی ہے 
سمے سے پرے دکھوں کے ہزاروں رنگ 
فلک کی نیلمیں پہنائیوں سے یوں ابھرتے ہیں 
جیسے بکھرا ہوا وجود ، ٹوٹے ہوئے خواب 
یا کسی زلزلے میں برباد شہر کا ملبہ 
ایک سلگتی تنہائ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اور ایک درد میں ڈوبا ہوا دن 
تھوڑی دیر میں پھر نکل پڑے گا 
ہاتھوں پر زخموں کا طشت اٹھائے
گلی گلی قریہ قریہ بانٹنے کے لئے

GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•


B♥♥♥♥♥B

19 Aug 2017

سُریلی چاندنی شب ہے!


سُریلی چاندنی شب ہے!
یہی وہ بھول بیٹھا ہے کہ اُس نےاِس سہانی اور سُریلی چاندنی شب میں
مجھے ہی یاد کرنا تھا
مِرے بھی ذہن میں بالکل نہیں آیا
 کہ میں نے اِس سُریلی چاندنی شب میں 
اُسی کو یاد آنا تھا۔۔!



GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•

B♥♥♥♥♥B

18 Aug 2017

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے

سیدھے سادے سانول میرے!
رستہ اب بھی پہلے سا ہے، پھونک پھونک کر کیوں چلتے ہو
دیواروں پہ ہاتھ رکھو ہو، میرے ہاتھ اداس ہوئے ہیں

موسم سے ناراض ہوئے ہو؟؟

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے
آنکھیں ہی تو برس رہی تھیں
اب ساون کی کیا غلطی تھی؟
اب تک سارے لفظ تمہارے،

(وہ جو تم نے مجھ کو بھیجے)
دل کے بیچ چھپا رکھے ہیں
تم نے مجھ سے پیار کیا تھا
تاروں سے سرگوشی کر کے، چاند پہ کیا لکھتے رہتے ہو؟
میں نے جتنے خط بھیجے تھے،
وہ تو تم نے پھاڑ دیے تھے

کیا اب چاند سے پیار کیا ہے؟
یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے!
سہمی سہمی کالی رات کو پُرسہ دینے والے سانول!
اب راتوں کو سو جاتے ہو!
چاند تمہارے سب لفظوں کو سینے ساتھ لگائے شب بھر

ہر سُو تم کو ڈھونڈ رہا ہے
اور تم اس پہ سب کچھ لکھ کر... بھول گئے ہو...اچھے سانول!
تم نے مجھ سے پیار کیا تھا
وہ بھی تم نے ٹھیک کیا تھا!
تم نے چاند سے پیار کیا ہے


یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے!  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•


B♥♥♥♥♥B
111111111111111111111111111111111111111111111111