MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


1 Jul 2014

یہ اداس آنکھیں میری

یہ اداس آنکھیں میری
کرب تنہائی میں جلتی ہوئی اس ذات کے دروازے پر
رستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی بادل کا
ایسا بادل
جو مرے جسم کے سحرا کو بھی ساحل کردے
ہاتھ ہاتھوں پہ رکھے
روح کو جل تھل کردے
یہ اداس آنکھیں میری
ظلم کی دھند میں لپٹی ہوئی اس رات کے دروازے پر
رستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی سورج کا
ایسا سورج
جو محبت کے ہر اک نقش کو روشن کردے
خوف کی لہر سے ہوئے لوگوں میں حرارت بھر دے
بھاگتے دوڑتے اس وقت کے ہنگامے میں
وہ جو اک لمحہ امر ہے
وہ ٹھہرتا ہے نہیں
بے یقینی کا یہ ماحول بکھرتا ہے نہیں
میرا سورج
میرے آنگن میں اترتا ہے نہیں..

˙·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•٠·


B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111