MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


18 Nov 2014

تیرے ہونٹوں پہ تبسم کی وہ ہلکی سی لکیر،

تیرے ہونٹوں پہ تبسم کی وہ ہلکی سی لکیر،
میرے تخیل میں رہ رہ کے جھلک اٹھتی ہے !!
یوں اچانک تیرے عارض کا خیال آتا ہے ۔۔۔۔۔
جیسے ظلمت میں کوئی شمع بھڑک اٹھتی ہے !!
تیرے پیراہنِ رنگیں کی جنوں خیز مہک ۔۔۔۔
خواب بن بن کے میرے ذہن میں لہراتی ہے !!
رات کی سرد خموشی میں ہر اک جھونکے سے ۔۔۔
تیرے انفاس، تیرے جسم کی آنچ آتی ہے !!
میں سلگتے ہوئے رازوں کو عیاں تو کردوں !!
لیکن، ان رازوں کی تشہیر سے جی ڈرتا ہے !
رات کے خواب اجالے میں بیاں تو کردوں ۔۔۔۔
اِن حسین خوابوں کی تعبیر سے جی ڈرتا ہے !!
تیری سانسوں کی تھکن، تیری نگاہوں کا سکوت ،،
درحقیقت کوئی رنگین شرارت ہی نہ ہو ،،
میں جسے پیار کا انداز سمجھ بیٹھا ہوں،،،
وہ تبسم، وہ تکلم تیری عادت ہی نہ ہو !!
کہیں ایسا نہ ہو ،،،،، پاوں میرے تھرا جائیں ۔۔۔۔
اور تیری مرمریں بانہوں کا سہارا نہ مِلے !!
اشک بہتے رہیں خاموش سیہ راتوں میں ۔۔۔۔
اور تیرے ریشمی آنچل کا کِنارا نہ مِلے !!

˙·٠•●♥G(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•

B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111