MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


16 Nov 2014

سُنو جاناں!



سُنو جاناں!
جدائی موت ہوتی ہے۔۔۔
کبھی فرصت ملے تو دیکھنا پتوں کا گِرنا تم
کہ جب یہ شجر سے گِر کر زمین پر آن پڑتے ہیں
تو کیسے روندے جاتے ہیں
ٹھٹھرتی رات کے خاموش لمحوں میں
کسی بے بس"اکیلی" باوفا خاموش لڑکی کی۔۔
کبھی تم سسکیاں سُننا
کبھی قطار میں بچھڑی ہوئی کونجوں کے نوحے پر
نگاہ کرنا
کہ کیسے ایک دوجے کی جُدائی پر
تڑپ کر بین کرتی ہیں
کبھی رخصت کے لمحوں میں کسی کی آنکھ سے
لڑھکتے ہوۓ
آنسو کو دیکھو گے
تو شاید جان پاؤ گے!
جُدائی موت ہوتی ہے۔۔
ابھی تم نے محبت کے برستے بھیگتے موسم نہیں دیکھے
ابھی تم تتلیوں کے رنگ مُٹھی میں چھپاتے ہو۔۔!
ابھی تم مُسکراتے ہو۔۔
سُنو! جاناں
کبھی جو زندگی نے اجنبی ویران راہوں پر
تمہاری یہ ہنسی چھینی
تو پھر آنسو بہاؤ گے!
تم اتنا جان جاؤ گے۔۔۔
جُدائی۔۔۔۔ موت ہوتی ہے

˙·٠•●♥G(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111