MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


10 May 2015

کہا تھا نا

کہا تھا نا
میری خاموشیوں کو تم کوئی معنی نہیں‌دینا
جدائی کی سبھی باتیں‌
میری آنکھوں میں پڑھ لینا
میری اس مسکراہٹ میں اگر محسوس کر پاؤ

تو میرے آنسوؤں‌کی تم نمی محسوس کر لینا
کہیں جو رہ گئی ہے وہ کمی محسوس کر لینا
میری سوچیں میرےالفاظ کا جب روپ لیتی ہیں،
تمہارا عکس بنتا ہے!
میری نیندوں میں جب جب رتجگوں کے دیپ جلتے ہیں،
تمہارا ذکر چلتا ہے!
تمہاری یاد ماضی کے دریچے کھول دیتی ہے
تمہاری شبنمی آہٹ یہ مجھ سے بول دیتی ہے
کہا تھا نا . . . !
ہمارےدرمیاں یہ فاصلے قسمت میں‌لکھے ہیں
اور اس قسمت کے لکھےکو
بدل تم بھی نہیں سکتیں، بدل میں بھی نہیں سکتا!
مگرمشکل یہ ہے کہ ہجر کے پُریچ رستوں پر
سنبھل تم بھی نہیں سکتیں، سنبھل میں‌بھی نہیں سکتا!
تو بہتر ہے کہ ہم اک دوسرے کی یاد کے ہمراہ ہو جائیں
کہ اب کہ اس محبت سے
نکل تم بھی نہیں سکتیں‌، نکل میں‌بھی نہیں سکتا!
سنو جاناں!
تمہاری شبنمی آہٹ میرے اندر دھڑکتی ہے
مگر جب خامشی سے تم کوئی معانی نہیں لیتیں
تو یہ دل روٹھ جاتا ہے ۔ ۔ ۔
میرے اندر کہیں پر کچھ اچانک ٹوٹ جاتا ہے



  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111