MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


24 Jun 2014

اک بار مل کے پھر نہ کبھی عمر بھر ملے



اک بار مل کے پھر نہ کبھی عمر بھر ملے
دو اجنبی تھے ہم جو سر رہگزر ملے

کچھ منزلوں کے خواب تھے کچھ راستوں کی دھوپ
نکلے سفر پہ ہم تو یہی ہمسفر ملے

یوں اپنی سرسری سی ملاقات خود سے تھی
جیسے کسی سے کوئی سر رہگزر ملے

اک شخص کھو گیا ہے جو رستے کی بھیڑ میں
اسکا پتہ چلے تو کچھ اپنی خبر ملے

اپنے سفر میں یوں تو اکیلا ہوں میں مگر
سایہ سا ایک 'راہ کے ہر موڑ پہ ملے

**:♥♥مجھے تم یاد آتے ھو ♥♥:**


B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111