چلو دور کہیں چلتے ہیں
کہیں پیڑوں کے سائے میں
کہیں سپنوں کی وادی میں
یا کہیں جھیل کنارے پر
چلو چلتے ہیں کہیں جاناں
محبت محسوس کرتے ہیں
تیرے کاندھے پہ سر رکھے
جو بادل چھو کے گزرے تو
جو بارش ہم پہ برسے تو
بہت سی ان کہی باتیں
خاموشی کی زبان میں
بہت آہستہ سے جاناں
همارے دل میں اتر آئیں
کبھی شبنم پہ ننگے پاؤں
تیری قربت کے لمحوں میں
زمانے بھر سے بےخبر
کہیں شہر محبت کی زمین پہ دونوں جا پہنچيں
نظر میں تیرا چہرا ہو
فضا میں خوشبو پھیلی ہو
نہ اپنی خبر تمہیں کچھ ہو
نہ اپنا پتا مجھے کچھ ہو
محبت کی خاموشی ہو
..محبت کی کہانی ہو
کہیں پیڑوں کے سائے میں
کہیں سپنوں کی وادی میں
یا کہیں جھیل کنارے پر
چلو چلتے ہیں کہیں جاناں
محبت محسوس کرتے ہیں
تیرے کاندھے پہ سر رکھے
جو بادل چھو کے گزرے تو
جو بارش ہم پہ برسے تو
بہت سی ان کہی باتیں
خاموشی کی زبان میں
بہت آہستہ سے جاناں
همارے دل میں اتر آئیں
کبھی شبنم پہ ننگے پاؤں
تیری قربت کے لمحوں میں
زمانے بھر سے بےخبر
کہیں شہر محبت کی زمین پہ دونوں جا پہنچيں
نظر میں تیرا چہرا ہو
فضا میں خوشبو پھیلی ہو
نہ اپنی خبر تمہیں کچھ ہو
نہ اپنا پتا مجھے کچھ ہو
محبت کی خاموشی ہو
..محبت کی کہانی ہو
˙·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•٠·
No comments:
Post a Comment