چلنا مقدر ہے۔۔۔
دھواں سا ہے
کہ جس نے منظروں تک جانے والی
اور پھرمجھ تک پلٹ کرآنے والی
روشنی کو روک رکھا ہے
نجانے کیوں مرے ہاتھوں کی پوریں
کسی بھی لمس کے احساس سے عاری ہوئی ہیں
یہ ایسی گو مگو کی کیفیت ہے،
کہ جس میں کوئی بھی چہرہ
کسی بھی سوچ کا پیکر،
کوئی جذ بہ، کوئی’ احساس‘ تک
____ اپنی حقیقی شکل میں قائم نہیں ہے،
مرے چاروں طرف شاید بہت گہرا اندھیرا ہے!
میں جس میں بے ارادہ
اِس طرح بازو بڑھاتا ہوں
کہ بے سمتی مری ان حرکتوں پر مسکراتی ہے
بہت سی ٹھوکریں کھا کر سنبھلتا ہوں،
دکھائی کچھ نہیں دیتا ،
مگر چلنا مقدر ہے ۔۔۔
•●♥ (♥♥Muje tum yad ate ho♥♥)♥●•٠·˙
No comments:
Post a Comment