MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


19 Mar 2015

تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا


تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا
کہ دل کے کھیل میں کیا جیتنے والے بھی روتے ہیں
وہ جن کی چشم خود بین اوروں کو دیکھا نہیں کرتی
!!! ....بھلا کس دل سے غم کے تار میں موتی پروتے ہیں

تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا
کہ کیا مانند شیشہ پتھروں میں بال آتا ہے
اثر انگیز ہے اب تک محبّت کا وہی جذبہ
!!!!....جو ایسے ہوشمندوں کو بھی یوں پاگل بناتا ہے

تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا
مزاج حسن میں یوں یک بیک کیا انقلاب آیا
ستارہ دیکھنا اور دیکھ کر افسردہ ہو جانا
!!!.....بڑی تاخیر سے تم کو ستاروں کا حساب آیا

تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا
کہ ترک ربط پر کیا مجھ سے وحشی یاد آتے ہیں
تعلّق توڑنا آسان تھا تو آنکھ کیوں نم ہے
!!!.....انا پرور ،جفا پیشہ بھی یوں آنسو بہاتے ہیں

تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا
کہ جلنے اور جلانے میں بھلا کیا لطف آتا ہے
!!!....بس ایک جھوٹی انا کے واسطے برباد ہو جانا
!!!....خودی کے زعم میں انسان کتنے دکھ اٹھاتا ہے

GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے و ♥♥



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111