MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


30 May 2014

وہ کہتی ہے سنو جاناں ، محبّت موم کا گھر ہے


وہ کہتی ہے سنو جاناں ، محبّت موم کا گھر ہے 

تپش یہ بدگمانی کی کہیں پگھلا نہ دے اس کو
میں کہتا ہوں کے جس دل میں ذرا بھی بدگمانی ہو 
وہاں کچھ اور ہو تو ہو موحبّت ہو نہیں سکتی 
وہ کہتی ہے سدا ایسے ہی کیا تم مجھ کو چاہو گے 
کہ میں اس میں کمی کوئی گنوارہ کر نہیں سکتی 
میں کہتا ہوں محبّت کیا ہے یہ تم نے سکھایا ہے 
مجھے تم سے محبّت کے سوا کچھ بھی نہیں آتا 
وہ کہتی ہے جدائی سے بہت ڈرتا ہے میرا دل
کہ خودکو تم سے ہٹ کر دیکھنا ممکن نہیں ہے اب
میں کہتا ہوں یہی خدشے بہت مجھ کو ستاتے ہیں
مگر سچ ہے محبّت میں جدائی ساتھ چلتی ہے 
وہ کہتی ہے بتاؤ کیا میرے بن جی سکو گے تم 
میری باتیں، میری یادیں، میری آنکھیں بھلا دو گے
میں کہتا ہوں کبھی اس بات پر سوچا نہیں میں نے 
مگر اک پل کو بھی سوچوں تو یہ سانسیں روکنے لگتیں ہیں 
وہ کہتی ہے تمہیں مجھ سے محبّت اس قدر کیوں ہے
کہ میں اک عام سی لڑکی تمہیں کیوں خاص لگتی ہوں
میں کہتا ہوں کبھی خود کو میری آنکھوں سے تم دیکھو 
میری دیوانگی کیوں ہے یہ خود ہی جان جاو گی
وہ کہتی ہے کہ مجھے وارفتگی سے دیکھتے کیوں ہو 
کہ میں خود کو بہت ہی قیمتی محسوس کرتی ہوں 
میں کہتا ہوں متاعِ جاں بہت انمول ہوتی ہے
تمہیں جب دیکھتا ہوں زندگی محسوس کرتا ہوں 
وہ کہتی ہے مجھے الفاظ کے جگنو نہیں ملتے 
کہ تمہیں بتا سکون میرے دل میں کتنی مہبت ہے 
میں کہتا ہوں محبت تو نگاہوں سے جھلکتی ہے
تمہاری خاموشی مجھ سے تمہاری بات کرتی ہے 
وو کہتی ہے بتاؤ نہ کیسے کھونے سے ڈرتے ہو
بتاؤ کون ہے وہ جسے یہ موسم بلاتے ہیں 
میں کہتا ہوں یہ میری شاعری ہے آئینہ دل کا 
ذرا دیکھو، بتاؤ کیا تمہیں اس میں نظر آیا 
وہ کہتی ہے کہ ، بہت باتیں بناتے ہو
مگر سچ ہے یہ باتیں بہت ہی شاد رکھتی ہیں
میں کہتا ہوں یہ سب باتیں، یہ فسانے اک بہانہ ہیں 
کہ کچھ پل زندگانی کے تمھارے ساتھ کٹ جائیں
پھر اس کے بعد خاموشی کا دلکش رقص ہوتا ہے 
نگاہیں بولتی ہیں اور لب خاموش رهتے ہیں..


B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111