MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


17 Aug 2015

شاعری بھی بارش ہے !

شاعری بھی بارش ہے !
جب برسنے لگتی ہے ۔۔
سوچ کی زمینوں کو رنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
لفظ کو معانی کے ڈھنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
نِت نئے خیالوں کی کونپلیں نکلتی ہیں۔۔۔

اور پھر روانی پر یوں بہار آتی ہے۔۔۔
جیسے ٹھوس پربت سے گنگناتی وادی میں آبشار آتی ہے۔۔
شاعری بھی بارش ہے۔۔۔
اُن دلوں کی دھرتی پر ۔۔۔
غم کی آگ نے جن کوراکھ میں بدل ڈالا۔۔
ذہن و دل کا ہرجذبہ جیسے خاک کرڈالا۔۔
ایسی سرزمینوں پر۔۔۔
بارشیں برسنے سے فرق کچھ نہیں پڑتا !


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•




B♥♥♥♥♥B

بارشیں یاد دِلائیں وہ زمانہ میرا

بارشیں یاد دِلائیں وہ زمانہ میرا
شِیٹ کی دھار کے پانی میں نہانا میرا

سُوکھے پتوں کی طرح تھی نہ کہانی میری 
آئی مجھ پرکہ ابھی تھی نہ جوانی میری


دل، کہ محرومئ ثروت پہ بھی نا شاد نہ تھا
لب پہ خوشیوں کے تھے نغمے، کبھی فریاد نہ تھا

پُھول ہی پُھول نظر آتے تھے ویرانے میں 
موجزن رنگِ بہاراں سا تھا دیوانے میں

کوئی مذہب کا تھا جھگڑا، نہ عقیدے کا خیال 
دل میں تب بُغض تھے لوگوں کے، نہ فرقے کا سوال

اِک عجب پیار و محبّت کا سماں رہتا تھا
ہرعقیدے سے، عقیدت کا سماں رہتا تھا

ڈور کر گھر میں کسی کے بھی چلے جاتے تھے
کوئی آنگن ہو بڑا، اُس میں نہا آتے تھے

گھر کی دیوار سے پیوست وہ لانبا کھمبا
دوست بارش میں نہ بدبخت وہ لانبا کھمبا

لہر بجلی کی جو دیوار میں دوڑاتا تھا
جس کو چُھونے سے عجب مجھ کو مزہ آتا تھا

رفتہ رفتہ مِرے احساس بدلتے ہی گئے
سنگ حالات کے ہر حال میں چلتے ہی گئے

پھر کچھ ایسا ہُوا، سب چھوڑ کے آئے اپنا 
بیٹھے پردیس میں لگتا ہے ابھی جو سپنا

عمرِ رفتہ کی طرح بھیگنا ساون کا گیا 
ساتھ بچپن کے، مزہ گھر کے وہ آنگن کا گیا

نہ وہ بچپن، نہ وہ آنگن، نہ زمانہ میرا 
سب گئے، یادیں رہیں صرف خزانہ میرا


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•




B♥♥♥♥♥B

رقص کیا کبھی شور مچایا پہلی پہلی بارش میں،

رقص کیا کبھی شور مچایا پہلی پہلی بارش میں،
میں تھا میرا پاگل پن تھا پہلی پہلی بارش میں،
ایک اکیلا میں ہی گھر میں خوفزدہ سا بیٹھا تھا،
ورنہ شہر تو بھیگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں،


آنے والے سبز دنوں کی سب شادابی اس سے ہے،

آنکھوں نے جو منظر دیکھا پہلی پہلی بارش میں،
شام پڑے سوجانے والا دیپ بجھا کر یادوں کے،
رات گئے تک جاگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں،


جانے کیا کیا خواب بنے تھے پہلے ساون میں، میں نے،
جانے اس پر کیا کیا لکھا پہلی پہلی بارش میں۔


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•




B♥♥♥♥♥B

11 Aug 2015

اے شمعِ کوئے جاناں ــــ

اے شمعِ کوئے جاناں ــــ 
ھے تیز ھوا ، مانا 
لَو اپنی بچا رکھنا ۔ رستوں پر نگاہ رکھنا
ایسی ہی کسی شب میں 
آئے گا یہاں کوئی ، کچھ زخم دکھانے کو
اِک ٹوٹا ھوا وعدہ ، مٹی سے اُٹھانے کو
پیروں پہ لہو اُس کے
آنکھوں میں دھواں ھوگا
چہرے کی دراڑوں میں 
بیتے ہوئے برسوں کا 
ایک ایک نشاں ھوگا 
بولے گا نہ کچھ لیکن ، فریاد کُناں ھوگا
اے شمعِ کوئے جاناں
وہ خاک بسر راھی --------- وہ سوختہ پروانہ 
جب آئے یہاں اُس کو مایوس نہ لوٹانا 
ھو تیز ھوا کتنی ، لَو اپنی بچا رکھنا
رستوں پہ نگاہ رکھنا -------- راہی کا پتا رکھنا
اِس بھید بھری چُپ میں اِک پھول نے کھلنا ھے !!
اُس نے انہی گلیوں میں ، اِک شخص سے ملنا ھے
ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻗﺎﺑﻞ ﮐﺐ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﺗﮭﺎ
ﺗﮭﺎ ﮐﺲ ﻣﯿﮟ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺍﺗﻨﺎ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﮐﻮ ﭼﮭُﻮ ﻟﮯ
ﻣﮕﺮ ﺍﮎ ﺑﮯ ﺻﺪﺍ ﺁﮨﭧ ﭘﮧ ﺟﺐ ﯾﮧ ﺧﻮﺍﺏ ﭨﻮﭨﺎ ﺗﻮ
ﻣﻨﺎﻇﺮ ﺍﻭﺭ ﮨﯽ ﮐﭽﮫ ﺗﮭﮯ
ﻧﮧ ﻭﮦ ﮔﻠﻨﺎﺭ ﺳﺎ ﭼﮩﺮﮦ، ﻧﮧ ﻭﮦ ﺧﻮﺍﺑﯿﺪﮦ ﺳﯽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ
ﻧﮧ ﺳﺎﯾﮧ ﺩﺍﺭ ﻭﮦ ﭘﻠﮑﯿﮟ، ﻧﮧ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﻣﯿﮟ ﺭﭼﯽ ﺳﺎﻧﺴﯿﮟ
ﻧﮧ ﺷﮩﺪ ﺁﮔﯿﮟ ﺳﮯ ﻟﺐ ﺍُﺱ ﮐﮯ
ﻧﮧ ﺍُﻥ ﭘﺮ ﺣﺮﻑِ ﮔﻞ ﮐﻮﺋﯽ
ﻣﮑﻤﻞ ﺍﮎ ﻧﯿﺎ ﭼﮩﺮﮦ
ﻣﮑﻤﻞ ﺍﮎ ﻧﯿﺎ ﻟﮩﺠﮧ
ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﺎ ﯾﻮﮞ ﺑﺪﻝ ﺟﺎﻧﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﮎ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺗﮭﯽ
ﮐﮭﻼ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺟﯿﻨﮯ ﮐﯽ ﻓﻘﻂ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺻﻮﺭﺕ ﺗﮭﯽ
ﻭﮔﺮﻧﮧ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺷﮏ ﮨﮯ، ﺍُﺳﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﺗﮭﯽ
یقین کی آخری حد تک
یقین ہے اور دعویٰ بھی
کہ رخصت کرکے بھی اکثر
نظر کی آخری حد تک
مجھے وہ دیکھتی ہوگی
مگر اتنے یقین کے بعد بھی میں نے
کبھی مڑ کر نہیں دیکھا
بس ایک مبہم سا ڈر سا ہے
کہیں ایسا نہ ہو جائے
پلٹ کر میں اسے دیکھوں
تو واپس جا چکی ہو وہ ــــــــــــــــ !!!
جنم جنم کی اذیت اِسی چبھن میں تھی
نہ خشک پھول نہ ہاتھوں میں زرد شاخیں تھیں
نہ جسم ڈول رہے تھے نہ بند آنکھیں تھیں
زباں نے کانپتے لہجے سنبھال رکھے تھے
ہمارے آنسو کہیں گہری نیند سوۓ تھے
بدن کی لو سے جو خوشبو نہ راکھ ہو پائی
وہ خوشبو وصل کی خوشبو تھی اپنی سانسوں میں
دم جدائی وہی حوصلے تھے باتوں میں
مگر وہ ٹیس جو رہ رہ کر دل میں اٹھتی تھی
ہمارے سارے بھرم توڑنے کی دھن میں تھی
جنم جنم کی اذیت اسی چبھن میں تھی ____________!!!!

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

Bohut Rokha Dil Ko Magar Kaha Tak Rokta

Bohut Rokha Dil Ko Magar Kaha Tak Rokta 
Mohabbat Barhti Gayi Tumhare Nahro Ki Tarah..!!

 G'''muje tum yad ate hon'''G




B♥♥♥♥♥B

محبت میں تمنا کفر ہے ، ایسا نہیں کرتے

محبت میں تمنا کفر ہے ، ایسا نہیں کرتے
کسی تاجر کی طرح عشق میں سودا نہیں کرتے

سوال اٹھنے لگے ہیں پھر مسیحائی کے بارے میں
اگر تم چارہ گر ہو تو کیوں ہمیں اچھا نہیں کرتے

نقاب ء رخ الٹ دو ،آئینے سے یوں نہ شرماؤ
کہ محرم سے کبھی محرم کہیں پردہ نہیں کرتے

نہ ہو مایوس اے ذوق ء جنوں تو بعید منزل سے
محبت کرنے والے راہ میں ٹھہرا نہیں کرتے

مثال ء ماہی ء بے آب ، میری جان نکل جاتی
ارے اتنا تغافل ، اپ یہ اچھا نہیں کرتے

ہوا جو سو ہوا ، منظر میاں اب خاک بھی ڈالو
گئے وقتوں کی باتیں ہیں ، انھیں سوچا نہیں کرتے

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

دل میں وفا کی ہے طلب، لب پہ سوال بھی نہیں


دل میں وفا کی ہے طلب، لب پہ سوال بھی نہیں
ہم ہیں حصارِ درد میں ، اُس کو خیال بھی نہیں

اتنا ہے اس سے رابطہ، چھاؤں سے جو ہے دھوپ کا
یہ جو نہیں ہے ہجر تو پھر یہ وصال بھی نہیں

وہ جو انا پرست ہے ، میں بھی وفا پرست ہوں
اُس کی مثال بھی نہیں ، میری مثال بھی نہیں

عہدِوصالِ یار کی تجھ میں نہاں ہیں دھڑ کنیں
موجۂ خون احتیاط! خود کو اُچھال بھی نہیں

تم کو زبان دے چکے ، دل کا جہان دے چکے
عہدِوفا کو توڑ دیں ، اپنی مجال بھی نہیں

اُس سے کہو کہ دو گھڑ ی، ہم سے وہ آملے کبھی
مانا! یہ ہے محال پر، اتنا محال بھی نہیں

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

ﻣﯿﺮﮮ ﭼﺎﺭﮦ ﮔﺮ......!

ﻣﯿﺮﮮ ﭼﺎﺭﮦ ﮔﺮ......!
ﺗﯿﺮﯼ ﭼﭗ ﮐُﮭﻠﮯ....
ﮐﮧ.........ﮨﻮﺍ ﮐﻮ ﺍﺫﻥِ ﺳﻔﺮ ﻣﻠﮯ.....!!
ﻣﯿﺮﮮ ﺯﺧﻢ ﮐﮭﻞ ﮐﮯ ﮔﻼﺏ ﮨﻮﮞ.......!
ﯾﮧ ﺟﻮ ﺳﺎﻧﺲ ﺳﺎﻧﺲ ﮨﯿﮟ ﻭﺣﺸﺘﯿﮟ......
ﯾﮧ ﺳــــﺮﺍﺏ ﻭ ﺧــــﻮﺍﺏ ﮐﯽ ﻣﻨﺰﻟﯿﮟ.....

ﯾﮧ ﺩِﯾﮯ ﮐﯽ ﻟﻮ ﺳﯽ ﺟـــــــﻮ ﺁﺱ ﮨﮯ......
ﺗﯿـــــــﺮﺍ ﺣﮑﻢ ﮨﻮ.......ﺗﻮ ﯾﮧ ﺟﻞ ﺑﺠﮭﮯ....... !!
ﻣﺠﮭﮯ ﻋﺸﻖ ﮐﺎ ﯾﮧ ﺻِﻠﮧ ﻣﻠﮯ......
ﺗﯿﺮﮮ ﮨﺎﺗﮪ ﺭﻭﺡ ﮐﯽ ﮔﺮﮦ ﮐﮭﻠﮯ.......!

ﯾﮧ ﺑﺪﻥ ﮐﯽ ﻗﯿﺪ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ.........
ﺗﯿﺮﺍ ﯾﮧ ﮐــــــــﺮﻡ.......ﻣﺠﮭﮯ ﮐﯿﻤﯿﺎﺀ......!!
ﻧﮧ ﺳﻮﺍﻝ ﮨﻮﮞ.....!
ﻧﮧ ﺟﻮﺍﺏ ﮨﻮﮞ......!
ﮐﺴﯽ ﻃﻮﺭ ﺧﺘﻢ ﻋﺬﺍﺏ ﮨﻮﮞ......!

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B
111111111111111111111111111111111111111111111111