عجیب رشتہ ہے اسکے اور میرے درمیان
محبت کا،خلوص کا،جزبات کا،یا دوستی کا
عجیب سی چاہت ہے دل میں
پر وہ کیا ہے نہیں عیاں
گر کہوں کے دوستی ہے درمیاں
محبت کا،خلوص کا،جزبات کا،یا دوستی کا
عجیب سی چاہت ہے دل میں
پر وہ کیا ہے نہیں عیاں
گر کہوں کے دوستی ہے درمیاں
تو دوست ہے وہ سب سے جدا
اک خوف سا طاری ہے من میں
نہ روٹھے مجھ سے یہ دوست میرا
گر کہوں کے محبت اور چاہت ہے درمیاں
تو محبت کا یہ ہے انداز نیا
ہر پل اس سوچ میں گم ہوں میں
یہ ہے کیا یہ سمجھ سکا نہ دل میرا
گر کہوں پر خلوص جزبات ہیں درمیاں
تو ان جزبات میں آخر ہے کیا
نہ اب ختم ہو گا یہ سلسلہ
محبت کا، خلوص کا، دوستی کا
پر بات تو کچھ بھی ہے درمیاں
ہے میری زندگی کا قیمتی لمحہ
یوں ہے سدا جلتا رہے میری امید کا اک روشن دیا
اک خوف سا طاری ہے من میں
نہ روٹھے مجھ سے یہ دوست میرا
گر کہوں کے محبت اور چاہت ہے درمیاں
تو محبت کا یہ ہے انداز نیا
ہر پل اس سوچ میں گم ہوں میں
یہ ہے کیا یہ سمجھ سکا نہ دل میرا
گر کہوں پر خلوص جزبات ہیں درمیاں
تو ان جزبات میں آخر ہے کیا
نہ اب ختم ہو گا یہ سلسلہ
محبت کا، خلوص کا، دوستی کا
پر بات تو کچھ بھی ہے درمیاں
ہے میری زندگی کا قیمتی لمحہ
یوں ہے سدا جلتا رہے میری امید کا اک روشن دیا
No comments:
Post a Comment