وحشت کا اثر خواب کی تعبیر میں ہوتا
اک جاگنے والا مری تقدیر میں ہوتا
اک عالمِ خوبی ہے میسر مگر اے کاش
اس گل کا علاقہ مری جاگیر میں ہوتا
اس آہوئے رم خوردہ و خوش چشم کی خاطر
اک حلقہ خوشبو مری زنجیر میں ہوتا
مہتاب میں اک چاند سی صورت نظر آئی
نسبت کا شرف سلسلہ میر میں ہوتا
مرتا بھی جو اس پر تو اسے مار کے مرتا
غالب کا چلن عشق کی تقصیر میں ہوتا
اک قامتِ زیبا کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ
ہوتا تو مرے حرفِ گرہ گیر میں ہوتا
اک جاگنے والا مری تقدیر میں ہوتا
اک عالمِ خوبی ہے میسر مگر اے کاش
اس گل کا علاقہ مری جاگیر میں ہوتا
اس آہوئے رم خوردہ و خوش چشم کی خاطر
اک حلقہ خوشبو مری زنجیر میں ہوتا
مہتاب میں اک چاند سی صورت نظر آئی
نسبت کا شرف سلسلہ میر میں ہوتا
مرتا بھی جو اس پر تو اسے مار کے مرتا
غالب کا چلن عشق کی تقصیر میں ہوتا
اک قامتِ زیبا کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ
ہوتا تو مرے حرفِ گرہ گیر میں ہوتا
˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•
No comments:
Post a Comment