برس جاتا ہے جس کو دیکھ کر ساون شراروں میں
وہ ایسا شخص کوئی ایک ہوتا ہے ہزاروں میں
ترنم قہقہوں کی آبشاروں کا بجا لیکن
مزا کچھ اور ہی ہے بیٹھنے کا غم کے ماروں میں
یہ کس بے درد کی غیرت کا لاشہ آ گرا ہم میں
یہ کس نے طنز کاپھینکا ہے پتھر آشکباروں میں
گُر چاہت کے پاؤ گے نہ رنگوں کے سمندر میں
ملیں گے تم کو یہ انمول موتی خاکساروں میں
سنائی دے رہی ہے بازگشت اس کی مجھے اب بھی
کہ جیسے گونجتی ہو اک صدا سی کوہساروں میں
اسے خوشبو بھرے جھونکوں سے بھی تکلیف ہوتی ہے
جلا ہو دھیرے دھیرے آشیاں جس کا بہاروں میں
چھلک جاتا ہے غم انور آنسو بن کے آنکھوں سے
کہ یہ دریا نہیں رہتا کبھی اپنے کناروں میں
وہ ایسا شخص کوئی ایک ہوتا ہے ہزاروں میں
ترنم قہقہوں کی آبشاروں کا بجا لیکن
مزا کچھ اور ہی ہے بیٹھنے کا غم کے ماروں میں
یہ کس بے درد کی غیرت کا لاشہ آ گرا ہم میں
یہ کس نے طنز کاپھینکا ہے پتھر آشکباروں میں
گُر چاہت کے پاؤ گے نہ رنگوں کے سمندر میں
ملیں گے تم کو یہ انمول موتی خاکساروں میں
سنائی دے رہی ہے بازگشت اس کی مجھے اب بھی
کہ جیسے گونجتی ہو اک صدا سی کوہساروں میں
اسے خوشبو بھرے جھونکوں سے بھی تکلیف ہوتی ہے
جلا ہو دھیرے دھیرے آشیاں جس کا بہاروں میں
چھلک جاتا ہے غم انور آنسو بن کے آنکھوں سے
کہ یہ دریا نہیں رہتا کبھی اپنے کناروں میں
˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•
No comments:
Post a Comment