MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


10 Oct 2014

کوئی چہرہ ہوا روشن نا اجاگر آنکھیں

کوئی چہرہ ہوا روشن نا اجاگر آنکھیں
آئینہ دیکھ رہی تھیں میری پتھر آنکھیں

لے اڑی وقت کی آندھی جنہیں اپنے ہمراہ
آج پھر ڈھونڈ رہی ہیں وہی منظر آنکھیں

پھوٹ نکلیں تو کئی شہر ِتمنا ڈوبے
ایک قطرے کو ترستی ہوئی بنجر آنکھیں

اسکو دیکھا ہے تو اب شوق کا وہ عالم ہے
اپنے حلقوں سے نکل آئی ہیں باہر آنکھیں

تو نگاہوں کی زباں خوب سمجھتا ہوگا
تیری جانب تو اٹھا کرتی ہیں اکثر آنکھیں

لوگ مرتے نہ در و بام سے ٹکرا کے کبھی
دیکھ لیتے جو کمال اس کی سمندر آنکھیں


˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111