MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


19 Sept 2014

کھڑے ہیں خواب ہتھیلی پہ رکھ کر

کھڑے ہیں خواب ہتھیلی پہ رکھ کر
صبح کی آس میں جگنو لمحے
تمھاری دستکیں گُم ہو رہی ہیں
نہ آنے کے بہانے ، ڈھونڈتے ہو
سمجھنا ہے، سمجھ جاؤ
جو جانا ہے، چلے جاؤ
مگر یہ دل کیوں اب تک کہہ رہا ہے
ذرا ٹھہر جاؤ
اُلجھتے ہیں، سُلجھتے ہیں
بِکھر کے خوش بھی رہتے ہیں
دِلوں کی کشمکش میں
ایسے بھی کچھ موڑ ملتے ہیں
نئے لفظوں سے لکھی جاۓ گی اب یہ کہانی
محبت نام ہے جس کا
اسے سب جھوٹ کہتے ہیں
سمجھنا ہے، سمجھ جاؤ
جو جانا ہے، چلے جاؤ
مگر یہ دِل کیوں اب تک کہہ رہا ہے
ذرا ٹھہر جاؤ
ذرا ٹھہر جاؤ

˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•





B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111