MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


23 Sept 2014

ایسا ہے کہ سب خواب مسلسل نہیں ہوتے

ایسا ہے کہ سب خواب مسلسل نہیں ہوتے 
جو آج تو ہوتے ہیں مگر کل نہیں ہوتے

اندر کی فضاوں کے کرشمے بھی عجب ہیں 
مینہ ٹوٹ کے برسے بھی تو بادل نہیں ہوتے 

کچھ مشکلیں ایسی ہیں کہ آساں نہیں ہوتیں 
کچھ ایسے معمے ہیں کبھی حل نہیں ہوتے 

شائستگی غم کے سبب آنکھوں کے صحرا 
نمناک تو ہو جاتے ہیں جل تھل نہیں ہوتے 

کیسے ہی تلاطم ہوں مگر قلزم جاں میں 
کچھ یاد جزیرے ہیں کہ اوجھل نہیں ہوتے 

عشاق کے مانند کئی اہل ہوس بھی 
پاگل تو نظر آتے ہیں پاگل نہیں ہوتے 

سب خواہشیں پوری ہوں فراز ایسا بھی نہیں ہے 
جیسے کئی اشعار مکمل نہیں ہوتے 
احمدفراز

˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•




B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111