MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


10 Oct 2014

وحشت کا اثر خواب کی تعبیر میں ہوتا

وحشت کا اثر خواب کی تعبیر میں ہوتا
اک جاگنے والا مری تقدیر میں ہوتا

اک عالمِ خوبی ہے میسر مگر اے کاش
اس گل کا علاقہ مری جاگیر میں ہوتا

اس آہوئے رم خوردہ و خوش چشم کی خاطر
اک حلقہ خوشبو مری زنجیر میں ہوتا

مہتاب میں اک چاند سی صورت نظر آئی
نسبت کا شرف سلسلہ میر میں ہوتا

مرتا بھی جو اس پر تو اسے مار کے مرتا
غالب کا چلن عشق کی تقصیر میں ہوتا

اک قامتِ زیبا کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ
ہوتا تو مرے حرفِ گرہ گیر میں ہوتا


˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•




B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111