حنائی ہاتھوں میں،
حنائی ہاتھوں میں،
سفید نرگس کے پھول تھامے،
کھڑی رھی میں،
بہار آئی،خزاں میں بدلی،
تیری رھی میں!
گروی رکھ دی گلابی چوڑی...
گجرے تک بھی اتار پھینکے،
کہ اپنی ضد پہ اڑی رھی میں
تیری رھی میں
˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•٠
B♥♥♥♥♥B
111111111111111111111111111111111111111111111111
No comments:
Post a Comment