MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


17 Sept 2014

دیر لگی آنے میں تُم کو، شکر ہے پھر بھی آئے تو



دیر لگی آنے میں تُم کو، شکر ہے پھر بھی آئے تو
آس نے دل کا ساتھ نہ چھوڑا، ویسے ہم گھبرائے تو

شفق، دھنک، مہتاب، گھٹائیں، تارے، نغمے، بجلی ، پُھول
اُس دامن میں کیا کیا کچھ ہے، ہاتھ وہ دامن آئے تو

چاہت کے بدلے میں ہم تو، بیچ دیں اپنی مرضی تک
کوئ ملے تو دل کا گاہک، کوئ ہمیں اپنائے تو

کیوں یہ مہر انگیز تبسّم، مدّ ِ نظر، جب کچھ بھی نہیں
ہائے کوئ انجان اگر، اس دھوکے میں آ جائے تو

سُنی سُنائ بات نہیں ہے، اپنے اُوپر بیتی ہے
پُھول نکلتے ہیں شعلوں سے، چاہت آگ لگائے تو

جھوٹ ہے سب، تاریخ ہمیشہ، اپنے کو دُھراتی ہے
اچھّا، میرا خوابِ جوانی، تھوڑا سا دُھرائے تو

نادانی اور مجُبوری میں، یارو، کچھ تو فرق کرو
اک بے بس انسان کرے کیا، ٹُوٹ کے دل آ جائے تو
˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•٠




B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111