ایک آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
ایک تصویر
اور تصویریہ بھیگے ہوئے ہونٹ
ایک صندل کی عنابی پنسل
ایک بے ربط سا اکھڑا ہوا خط
ایک عدد کارڈ
جس کو چھونے سے تیری یاد چلی آئی ہے
اور اس کارڈ میں رکھی ہوئی اکلوتی پلک
جس سے مانوس دعائوں کی مہک آتی ہے
کسی گمنام سے شاعر کا ادھورا مصرعہ
ایک پازیب سے بچھڑا ہوا اُجلا موتی
اِک مُرجھائی ہوئی زردچنبیلی کی کلی
جس میں اب بھی تیری زلفوں کے بھنور لپٹے ہیں
ایک بو سیدہ Question Paper
جس کے کونے پہ لکھا نام ابھی تازہ ہے
شربتی کانچ کی ٹوٹی ہوئی نازک چوڑی
ایک ٹوٹا ہوا ہلکا سا گلابی ناخن
ایک گدلا سا ٹشو پیپر بھی
جس پہ مہکے ہوئے اشکوں کے نشاں زندہ ہیں
یہی دولت ہے یہی کچھ ہے اثاثہ میرا
ایک آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
حسرتوں، سسکیوں ،آہوں میںسمیٹا آنچل
تیری خوشبو میرے اشکوں میں لپیٹا آنچل
ایک آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
ایک بھیگے ہوئے آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
وصی شاہ
ایک تصویر
اور تصویریہ بھیگے ہوئے ہونٹ
ایک صندل کی عنابی پنسل
ایک بے ربط سا اکھڑا ہوا خط
ایک عدد کارڈ
جس کو چھونے سے تیری یاد چلی آئی ہے
اور اس کارڈ میں رکھی ہوئی اکلوتی پلک
جس سے مانوس دعائوں کی مہک آتی ہے
کسی گمنام سے شاعر کا ادھورا مصرعہ
ایک پازیب سے بچھڑا ہوا اُجلا موتی
اِک مُرجھائی ہوئی زردچنبیلی کی کلی
جس میں اب بھی تیری زلفوں کے بھنور لپٹے ہیں
ایک بو سیدہ Question Paper
جس کے کونے پہ لکھا نام ابھی تازہ ہے
شربتی کانچ کی ٹوٹی ہوئی نازک چوڑی
ایک ٹوٹا ہوا ہلکا سا گلابی ناخن
ایک گدلا سا ٹشو پیپر بھی
جس پہ مہکے ہوئے اشکوں کے نشاں زندہ ہیں
یہی دولت ہے یہی کچھ ہے اثاثہ میرا
ایک آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
حسرتوں، سسکیوں ،آہوں میںسمیٹا آنچل
تیری خوشبو میرے اشکوں میں لپیٹا آنچل
ایک آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
ایک بھیگے ہوئے آنچل سے بندھا ہے سب کچھ
وصی شاہ
˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•٠
No comments:
Post a Comment