ویسے تو کج ادائی کا دُکھ کب نہیں سہا
آج اُس کی بے رُخی نے مگر دل دُکھا دیا
موسم مزاج تھا ، نہ زمانہ سرشت تھا
آج اُس کی بے رُخی نے مگر دل دُکھا دیا
موسم مزاج تھا ، نہ زمانہ سرشت تھا
میں اب بھی سوچتی ہوں وہ کیسے بدل گیا
میں جانتی ہوں ، میری بھلائی اسی میں تھی
لیکن یہ فیصلہ بھی کچھ اچھّا نہیں ہُوا
دُکھ سب کے مشترک تھے مگر حوصلے جُدا
کوئی بِکھر گیا تو کوئی مُسکرا دِیا
No comments:
Post a Comment