MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


10 Sept 2014

وا تھمی تھی ضرور لیکن

وا تھمی تھی ضرور لیکن
وہ شام جیسے سسک رہی تھی
کے زرد پتوں کی آنرھیوں نے
عجیب قصہ سنا دیا تھا
کے جس کو سن کر تمام پتے
سسک رھے تھے بلک رھے تھے

جانے کس سانحے کے غم میں
شجر جڑوں سے اکھڑ رہے تھے
بہت تلاشا تھا ہم نے تمکو
ہر ایک رستہ ہر ایک وادی
ہر ایک پربط ہر ایک گھاٹی
مگر کہیں سے بھی ہم کو تیری
خبر نہ آئی


˙·٠•●♥ H(♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)G♥●•٠




B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111