MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


8 Dec 2014

کہا تھا یہ دسمبر میں ہمیں تم ملنے آؤ گے



کہا تھا یہ دسمبر میں ہمیں تم ملنے آؤ گے
دسمبر کتنے گذرے ہیں تمہاری راہوں تکتے
نجانے کس دسمبر میں تمہیں ملنے کو آنا ہے
ہماری تو دسمبر نے بہت امیدیں توڑی ہیں
بڑے سپنے بکھیرے ہیں ہماری راہ تکتی منتظر
پرنم نگاہوں میں ساون کے جو ڈیرے ہیں

دسمبر کے ہی تحفے ہیں دسمبر پھر سے آیا ہے
جو تم اب بھی نہ آئے تو پھر تم دیکھنا خود ہی
تمہاری یاد میں اب کے اکیلے ہم نہ روئیں گے

ہمارا ساتھ دینے کو ساون کے بھرے بادل
گلے مل مل کے روئیں گے پھر اتنا پانی برسے گا
سمندر سہہ نہ پائے گا کرو نہ ضد چلے آؤ رکھا ہے کیا دسمبر میں
دلوں میں پیار ہو تو پھر مہینے سارے اچھے ہیں
کسی بھی پیارے موسم میں چپکے سے چلے آؤ
سجن اب مان بھی جاؤ دسمبر تو دسمبر ہے
دسمبر کا بھروسہ کیا
...دسمبر بیت ہی جائے گا

˙·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•٠·




B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111