اچھی یاد ہو یا بری اندر سے توڑ دیتی ہے
اچھی یاد ہو یا بری اندر سے توڑ دیتی ہے
پھر نا بارش کی رم جھم اچھی لگتی ہے نا سرد ہواؤں میں نکلتی سورج کی کرن ہی دل کو بھاتی ہے
اور نا ہی چہچہاتے پرندوں کا سُر دل کے تاروں کو چھوتا ہے..
GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•
B♥♥♥♥♥B
111111111111111111111111111111111111111111111111
No comments:
Post a Comment