مری جاں! میں سمجھتا ہوں
تمھاری اَن کہی باتیں
کہ میں ان موسموں کے ایک اک رستے سے گزرا ہوں
میں اب بھی لفظ چُنتا ہوں
میں اب بھی اشک بُنتا ہوں
کہ جب سے تم سے بچھڑا ہوں
تمھاری ذات پر گزرے
میں ہر موسم میں رہتا ہوں
تو پھر تم کیا سناؤ گی
مجھے تم کیا بتاؤ گی؟.....!!
GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•
No comments:
Post a Comment