MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


3 Apr 2015

فلسفے عشق میں پیش آئے سوالوں کی طرح

فلسفے عشق میں پیش آئے سوالوں کی طرح
ہم پریشاں ہی رہے اپنے خیالوں کی طرح

شیشہ گر بیٹھے رہے ذکرِ مسیحا لے کر
اور ہم ٹوٹ گئے کانچ کے پیالوں کی طرح
جب بھی انجامِ محبت نے پکارا خود کو
وقت نے پیش کیا ہم کو مثالوں کی طرح

ذکر جب ہو گا محبت میں تباہی کا کہیں
یاد ہم آئیں گے دنیا کو حوالوں کی طرح

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111