سُنو بارش ! کبھی خود سے بھی کوئی بڑھ کے دیکھا ہے؟
جواب آیا،اُن آنکھوں کی مگر برسات گہری تھی
سُنو، پیتم نے ہولے سے کہا تھا کیا، بتاؤ گے؟
جواب آیا، کہا تو تھا مگر وہ بات گہری تھی
دیا دل کا سمندر اُس نے ،تُم نے کیا کیا اُس کا؟
ہمیں بس ڈوب جانا تھا کہ وہ سوغات گہری تھی
جواب آیا،اُن آنکھوں کی مگر برسات گہری تھی
سُنو، پیتم نے ہولے سے کہا تھا کیا، بتاؤ گے؟
جواب آیا، کہا تو تھا مگر وہ بات گہری تھی
دیا دل کا سمندر اُس نے ،تُم نے کیا کیا اُس کا؟
ہمیں بس ڈوب جانا تھا کہ وہ سوغات گہری تھی
GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•
No comments:
Post a Comment