MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


10 Feb 2015

کس قدر روپ بدلتا ہے یہ سودائی بھی


کس قدر روپ بدلتا ہے یہ سودائی بھی
خود ہی مقتول بھی، قاتل بھی تماشائی بھی

خود کبھی اس کی محبت سے گریزاں مرا دل
اور کبھی اس کی محبت کا تمنائی بھی

صرف احباب گزیدہ ہی نہیں ہوں کہ مجھے
دشت میں چھوڑ گئے میرے سگے بھائی بھی

جن کے ہاتھوں نے مری شب سے ستارے نوچے
ان کے لشکر میں کھڑا ہے مرا ہرجائی بھی

اک ترے ہجر کا غم بھی کسی محشر سے وراء
اس پہ اک حشر مری قافیہ آرائی بھی

  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111