وہ لڑکی...!
چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ،.
وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی...!
جو راہ چلتی تو ایسا لگتا
کہ جیسے
لہروں پہ چل رہی ہو،.
وہ اِس تیقن سے بات کرتی
کہ جیسے
ساری دنیا اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو،.
جو اپنے رستے میں دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی
تمھارے جیسے بہت سے لوگوں سے
میں یہ باتیں
بہت سے برسوں سے سن رہی ہوں
میں ساحلوں کی ہوا ہوں
نیلے سمندروں کے لئے بنی ہوں
وہ کل ملی تو اُسی طرح تھی
چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو
مگر
جو بولی تو
اُس کے لہجے میں وہ تھکن تھی
کہ جیسے
صدیوں سے دشتِ ظلمت میں جل رہی ہو.
No comments:
Post a Comment