ہاں اس ظالم دسمبر کا یہ کہنا تھا مجھ سے ....
راتیں لمبی ہیں میری تنہا کٹیں گی نہ تجھ سے ...
بنا لے اپنا کوئی رہبر کوئی ہمدم ...
وگرنہ مار ڈالے میرا یہ سرد موسم ....
ہم بھی ھوے پاگل اس مشورے پی چلنے لگے ....
بسایا اک شخص روح میں، اور عشق میں جلنے لگے ....
اس کی حکمرانی میں اپنی مات مان بٹہے ...
ایک ہی شخص کو کل کائنات مان بٹہے ...
نہ تھا معلوم ک یار بڑا ہرجائی ہے ...
نہ وو کائنات میری، نہ میرا ہمدم ...
لوح پے لکھا اپنا مقدّر جدائی ہے ...
اب کے دسمبر آیا جو اس بار تو ...
نہ لیا ساتھ وو میرے یار کو ...
اب سوچتا ہوں کے سچ کہتا تھا ..نظر...یہ دسمبر مجھ سے ....
طویل ہیں راتیں، تنہا کٹتی نہیں مجھ سے ....
راتیں لمبی ہیں میری تنہا کٹیں گی نہ تجھ سے ...
بنا لے اپنا کوئی رہبر کوئی ہمدم ...
وگرنہ مار ڈالے میرا یہ سرد موسم ....
ہم بھی ھوے پاگل اس مشورے پی چلنے لگے ....
بسایا اک شخص روح میں، اور عشق میں جلنے لگے ....
اس کی حکمرانی میں اپنی مات مان بٹہے ...
ایک ہی شخص کو کل کائنات مان بٹہے ...
نہ تھا معلوم ک یار بڑا ہرجائی ہے ...
نہ وو کائنات میری، نہ میرا ہمدم ...
لوح پے لکھا اپنا مقدّر جدائی ہے ...
اب کے دسمبر آیا جو اس بار تو ...
نہ لیا ساتھ وو میرے یار کو ...
اب سوچتا ہوں کے سچ کہتا تھا ..نظر...یہ دسمبر مجھ سے ....
طویل ہیں راتیں، تنہا کٹتی نہیں مجھ سے ....
No comments:
Post a Comment