MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


7 Jan 2015

جس طرح انسان کو زندگی میں کسی

جس طرح انسان کو زندگی میں کسی کی موجودگی کی عادت ہو جاتی ہے-بالکل اُسی طرح انسان کو چاہنے نا چاہنے کے باوجود کسی وجود کے نا ہونے کی عادت بھی ہو ہی جاتی ہے-بعض عادتیں اپنانا یا ترک کرنا ہمارے اِختیار میں نہیں ہوتا ہے-انہیں اپنانے یا ترک کرنے کا فیصلہ قُدرت کرتی ہے- بعض عادتوں کو ہم چاہیں یا نا چاہیں ہمیں انہیں ترک کرنا ہی پڑتا ہے-یہی وُہ مقام ہے جہاں انسان کا یقین کامل ہو جاتا ہے کہ تمام اختیارات اُس واحد مہربان ہستی کے ہاتھ میں ہیں- ہمارے اختیار کی حد وہیں تک ہے جہاں تک وُہ چاہے-


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●•



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111