MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


25 Jan 2015

میری آنکهوں میں جو ساعتیں ٹهہر گئی ہیں

میری آنکهوں میں جو ساعتیں ٹهہر گئی ہیں
کہ تیری ذات کے ایقان کی خاطر 
میں خود اپنی نفی کرتی رہی
تیری ہر بات کو ایمان جانا
سوال تک نہ کیا جو تجهه سےتو وہ وفا تهی

کہ میری ذات کی گمنام حسرتوں میں

جو بس گیا تها وہ عکس تو تها
جو میرے احساس کی رونقوں میں 
اتر گیا تها وہ نقش تو تها
تمهیں تو خوشبو کی طرح میں نے 
ماورائے لمس چهو لیا تها
تیری نظر کے حصار میں اے میرے ہمدم

پابند اپنا ہر اک رنگ کیا تها
مگر یہ کیا کہ ریاضتوں کا ہر ایک لمحہ 
بکهر گیا ہے، محال یادوں میں ڈهل گیا ہے
گلے جو تم سے تهے سب مر گئے ہیں
شکایتیں اپنے ہونے سے ڈر گئی ہیں
مگر یہ سچ ہے کہ تیرے الفاظ ابهی بهی ہرپل
میرے یقیں کی عمارتوں میں گونجتے ہیں


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111