MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


25 Jan 2015

اُنگلیاں اُٹھیں گی سُوکھے ہوئے بالوں کی طرف

اُنگلیاں اُٹھیں گی سُوکھے ہوئے بالوں کی طرف
اِک نظر دیکھیں گے گُزرے ہوئے سالوں کی طرف
!
چُوڑیوں پر بھی کئی طنز کئے جائیں گے
کانپتے ہاتھوں پہ بھی فقرے کسے جائیں گے

لوگ ظالِم ہیں ہر اِک بات کا طعنہ دیں گے
باتوں باتوں میں میرا ذِکر بھی لے آئیں گے


اُن کی باتوں کا ذرا سا بھی اثر مت لینا
ورنہ چہرے کہ تاثُّر سے سمجھ جائیں گے

چاہے کچھ بھی ہو سوالات نہ کرنا اُن سے
میرے بارے میں کوئی بات نہ کرنا اُن سے
بات نکلے گی تو پھر دُور تَلَک جائے گی


  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●



B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111