ہوسکتا ہے یاد ہو اس کو بهیگی شام دسمبر کی
ہوسکتا ہے بهول گئی ہو وہ ایسی سب باتوں کو
ہوسکتا ہے بهول گئی ہو وہ ایسی سب باتوں کو
ہوسکتا ہے میرا سورج اس کا دن چمکاتا ہو
ہوسکتا ہے یادیں میری تڑپاتی ہوں راتوں کو
ہوسکتا ہے چھپ چھپ کر وہ میری نظمیں پڑھتی ہو
ہوسکتا ہے خود سے اکثر میری باتیں کرتی ہو
ہوسکتا ہے آنکهیں اس کی ایسے ہی بهر آتی ہوں
ہوسکتا ہے یادیں میری اس کا دل بہلاتی ہوں
ہوسکتا ہے یہ سب عاطف میرے دل کا منظر ہو
جو کچھ اس کے بارے سوچوں وہ سب میرے اندر ہو....!!
GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●
No comments:
Post a Comment