MUJAY TUM BOHT YAD AATE HO


30 Jan 2015

رات کی جلتی تنہائی میں

رات کی جلتی تنہائی میں
اندھیاروں کے جال بنے تھے
دیواروں پے تاریکی کی گرد جمی تھی
خوشبو کا احساس ہوا میں ٹوٹ رہا تھا

دروازے بانہیں پھیلائے اونگھ رہے تھے


دور سمندر پار ہوائیں بادلوں سے باتیں کرتی تھیں
ایسے میں ایک نیند کا جھونکا


لہر بنا اور گزر گیا
پھر آنکھ کھلی تو اس موسم کی پہلی بارش
اور تیری یادیں
دونوں مل کر ٹوٹ کر برسیں



  GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥





B♥♥♥♥♥B

No comments:

Post a Comment

111111111111111111111111111111111111111111111111