ہجر کے دَرد کو پلکوں پہ بٹھا کر رَکھنا
دیپ اَشکوں کا سَرِ شام جلا کر رَکھنا
چند لوگ آنکھوں کو پڑھنے میں بڑے ماہر ہیں
مجھ کو سوچو تو نگاہوں کو جھُکا کر رَکھنا
اَب تو لوگوں کو یہ تنکہ بھی کھٹکتا ہے بہت
آخری خط کو کلیجے سے لگا کر رَکھنا
کانچ کی گڑیا! تجھے دَرد کے ریلے کی قسم
خون روتے ہوئے فانوس بجھا کر رَکھنا
اَشکوں پہ پہرہ بٹھا دے جو سِتم کا لشکر
رات ، دِن کمرے میں اِک ’’شمع‘‘ جلا کر رَکھنا
چاند کو دیکھ کے ملنے کی دُعا نہ چھُوٹے
ہاتھ گر نیچے کریں ’’پلکیں‘‘ اُٹھا کر رَکھنا
جانے ہو جائے دُعا ، کون سی ساعت میں قَبول
آس کا تاج مَحَل روز بنا کر رَکھنا
لفظ لازم نہیں ، تم وَقتِ دُعا یوں کرنا
اُس کی تصویر کو ہاتھوں پہ اُٹھا کر رَکھنا
ہاتھ خوشبو کے ، میں بھیجوں گا محبت کا سلام
زُلف میں تازہ کلی روز سجا کر رَکھنا
سارے زَخموں کو نہ شعروں میں اُڑا دینا قیس !
دِل کی دَھڑکن کو بھی کچھ زَخم بچا کر رَکھنا
دیپ اَشکوں کا سَرِ شام جلا کر رَکھنا
چند لوگ آنکھوں کو پڑھنے میں بڑے ماہر ہیں
مجھ کو سوچو تو نگاہوں کو جھُکا کر رَکھنا
اَب تو لوگوں کو یہ تنکہ بھی کھٹکتا ہے بہت
آخری خط کو کلیجے سے لگا کر رَکھنا
کانچ کی گڑیا! تجھے دَرد کے ریلے کی قسم
خون روتے ہوئے فانوس بجھا کر رَکھنا
اَشکوں پہ پہرہ بٹھا دے جو سِتم کا لشکر
رات ، دِن کمرے میں اِک ’’شمع‘‘ جلا کر رَکھنا
چاند کو دیکھ کے ملنے کی دُعا نہ چھُوٹے
ہاتھ گر نیچے کریں ’’پلکیں‘‘ اُٹھا کر رَکھنا
جانے ہو جائے دُعا ، کون سی ساعت میں قَبول
آس کا تاج مَحَل روز بنا کر رَکھنا
لفظ لازم نہیں ، تم وَقتِ دُعا یوں کرنا
اُس کی تصویر کو ہاتھوں پہ اُٹھا کر رَکھنا
ہاتھ خوشبو کے ، میں بھیجوں گا محبت کا سلام
زُلف میں تازہ کلی روز سجا کر رَکھنا
سارے زَخموں کو نہ شعروں میں اُڑا دینا قیس !
دِل کی دَھڑکن کو بھی کچھ زَخم بچا کر رَکھنا
GUL ·٠•●♥ (♥♥ مھجے تم یاد آتے ہو ♥♥)♥●
No comments:
Post a Comment